برطانیہ، مظاہرین نے ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ گرا دیا
برطانیہ، مظاہرین نے ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ گرا دیا
دنیا بھر میں نسلی مساوات کا پرچم لے کر نکلنے والے مظاہرین سیاہ فاموں کی غلامی کی علامتوں کو تہس نہس کرنے لگے، برطانیہ میں مظاہرین نے ایڈورڈ کولسٹن، ونسٹن چرچل اور گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا ہے۔
امریکا میں سیاہ فام شہری جورج فلوئیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے بعد امریکا اور دیگر ملکوں میں ہونے والے مظاہروں میں شدت آ گئی ہے، برطانیہ کے شہر برسٹل میں مظاہرین نے سترہویں صدی میںغلاموں کی تجارت میں ملوث ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ اکھاڑ کر سڑکوں پر گھسیٹا اور پھر اسے پانی میں پھینک دیا۔
مظاہرین نے ونسٹن چرچل کے مجمسے کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ، جبکہ گاندھی کے مجسمے پر بھی ایک پلے کارڈ لگا دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق برسٹل میں مظاہرین نے ایڈورڈکولسن کا مجسمہ اسی انداز میں گرایا جیسے عراق جنگ کے بعد صدام حسین کا مجسمہ گرایا گیا تھا، مظاہرین نے مجسمہ کو پیروں سے روندا اور پھر اسے گلیوں میں گھسیٹے رہے۔
ایڈورڈ کولسن کے بارے میں مشہور ہے کہ اس نے افریقا سے غلام لا کر بہت رقم کمائی تھی اوراسکے نام سے شہر میں کئی یادگاریں قائم ہیں، مظاہرین نے ایڈورڈکولسن کےمجسمے میں منہ پر لال پینٹ کر ڈالا اور پھر اسے دریا برد کر دیا۔
دوسری جانب لندن میں امریکی سفارت خانے کے باہرہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، کئی شرکاء ایسے ماسک پہنے ہوئے تھے جن پر درج تھا کہ نسل پرستی کورونا سے بھی زیادہ مہلک ہے۔
مظاہرین نے ونسٹن چرچل کے مجسمے پر بھی نسل پرست لکھ دیا اوراسے بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی، چرچل کو برطانیہ میں قومی ہیرو کا سا درجہ حاصل ہے اورانہیں جنگ عظیم دوم کا فاتح سمجھا جاتا ہے، اس کے علاوہ مظاہرین نے قریب ہی نصب گاندھی کے مجسمے پر بھی پلے کارڈ چپکا دیے۔
واضح رہے کہ سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں جارج فلائیڈ کے سفاکانہ قتل کیخلاف برطانیہ میں دو روز سے مظاہرے جاری ہیں ، ہفتے کو گلوکارہ میڈونا بھی مظاہرے میں شریک ہوئی تھیں۔
Comments
Post a Comment